خاکسار کے24 اصول
01- کسی مسلمان کے خلاف نہ ہو۔
02- سب ہمسایہ طاقتوں سے رواداری رکھے۔
03- مجاہدانہ اور سپاہیانہ قابلیتیں پیدا کرے۔
04- اپنے مقرر کردہ سالار کے حکم کو خواہ وہ کتنا ہی تکلیف دہ ہوبلا حیل و حجت مَانے۔
05- اللہ اور اسلام کی راہ میں ہر وقت اپنا مال و جان حتی کہ فرزندوزن قربان کرنے کی طاقت پیدا کرے۔
06- پابندی ِ وقت کرے
07- خدا کے سِوا کسی طاقت سے خوف نہ کھائے۔
08- روئے زمین کی بادشاہت اور اسلام کا اجتماعی غلبہ پیش ِ نظر ہو۔
09- روحانی جذبات کو پیدا کرے اور شیطانی اور نفسانی جذبات کو کچل دے۔
10- خدمت خلق کرے اور اُس خدمت کی کچھ اُجرت نہ لے۔
11- نماز قائم کرے اور اسلام کے تمام اراکین کی پابندی کرے۔
12- قطار میں کھڑے ہو کر مسلمانوں کی اُونچ نیچ کو عملا برابرکر دے۔
13- فوج کی طرح مارچ اور سپاہییانہ قواعد کرے۔
14- تمام غفلتوںاورسُستییوں کو دور کرے۔
15- نبی ﷺ کی سنت سمجھ کر بیلچہ کا اوزار اپنے پاس رکھے۔
16- خاکی وردی بنائے اور اس پر ” اخوت “ یعنی بھائی چارہ کا سُرخ نشان لگائے۔
17- آپس میں جب ملے فوجی سلام کرے۔
18- حتی الوسع خاکسار سے سودہ لے۔
19- مسلمان سے مذہبی عقیدوں کے متعلق بحث نہ کرے۔
20- ہر مسلمان کو ایک لڑی میں پرو دیئے جانے کی ہر موقع پرتبلیغ کرتا رہے۔
21- خاموشی اختیار کرے۔
22- سُننے اور کرنے والا ہو ، کہنے اور نہ کرنے والانہ بنے۔
23- مسلمان سے سیاسی عقیدوں کے متعلق بحث نہ کرے۔
24- قوم کے ہر شخص کو مرکزی اجتماع میں شامل ہونے کے لئے عملا تیار کرے۔
از : حضرت علامہ عنایت اللہ خان المشرقی
۰۳ اگست ۵۳۹۱ ئ
No comments:
Post a Comment